حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے جامع مسجد علی حوزہ علمیہ جامعة المنتظر ماڈل ٹاؤن میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالٰی نے حیوان ناطق انسان کو شعور اور عقل عطا کی ہے اور اسے اپنے اخلاق کو بہتر بنانے کا حکم دیا، جسے علم الاخلاق کے مطابق خود سازی کہا جا سکتا ہے، انسان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے گھر، محلے اور پوری دنیا میں اچھے اخلاق کو پھیلائے۔
انہوں نے کہا کہ قرآن مجید کا حکم ہے کہ انسان کا وجود دوسروں کے لیے فائدہ مند ہونا چاہیے، جتنا کوئی انسانوں کو فائدہ پہنچائے گا، اتنا ہی اللہ تعالیٰ کے ہاں اس کا مقام بلند ہوگا۔
آیت اللہ سید حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ سرور کائنات ختم الانبیاء حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوری دنیا کی بھلائی کی دعوت دی اور مدینہ میں اسلامی حکومت قائم کر کے ایک نمونہ بھی پیش کر دیا کہ تمام شہری مسلمان ہوں یا غیر مسلم ہر کسی کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ فلسطین میں ظلم و ستم ہو رہا ہے؛ مگر مسلمان بالکل چپ سادھے ہوئے ہیں، مساجد اور چرچ گرائے جا چکے ہیں، اسکول گھر تباہ ہو چکے ہیں مگر کوئی ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے والا نہیں ہے۔ فلسطینیوں کے پاس کھانے پینے کی چیزیں ختم ہوچکی ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ میڈیا اور مالی امداد کے ذریعے غزہ کے مسلمانوں کی مدد کریں۔
آیت اللہ سید حافظ ریاض حسین نجفی نے کہا کہ پوری دنیا اسرائیل کو اسلحہ فراہم کر رہی ہے، مگر فلسطین کی حمایت کے لیے یمن کے حوثی، لبنان کی حزب اللہ اور ایران لڑ رہا ہے اور باقی ممالک بالکل خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان اسلامی ایٹمی ملک ہونے کے باوجود شرمناک حد تک فلسطینیوں کی مدد سے لاتعلق ہوچکا ہے۔ انہوں نے کوئی حل پیش نہیں کیا چونکہ ہم خدا کے احکامات پر عمل نہیں کر رہے۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر نے کہا کہ ہم قائد اعظم کی عزت کرتے ہیں کہ انہوں نے فلسطینی مسئلے پر اصولی مؤقف اختیار کیا اور واضح کیا کہ غاصب اسرائیلی ریاست کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جا سکتا، ڈاکٹر عبد القدیر خان کی عزت کرتے ہیں کہ انہوں نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا اور امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی عزت کرتے ہیں کہ انہوں نے فلسطین کے لیے آواز بلند کی اور ہر سال یومِ القدس منانے کا اعلان کیا۔